یونانِ ثانی تونسہ شریف میں سرکاری کتب چوری کا بڑا سکینڈل منظر عام پر آگیا

“تونسہ شریف میں سرکاری کتب کی چوری کا بڑا اسکینڈل”

تونسہ شریف (نمائندہ خصوصی)تعلیمی اعتبار سے نمایاں مقام اور منفرد اعزاز رکھنے والے تونسہ شریف میں سرکاری کتب کی چوری کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر آگیا، سرکاری کتب چوری کرکے پرائیوٹ سکولوں کو فروخت کردی گئیں، محکمہ تعلیم تونسہ کے ویئر ہائوس سے 43 ہزار سے زائد کتب چوری ہونے کا انکشاف۔
، ویئر ہاوس میں تعینات محکمہ تعلیم کے ملازمین کے خلاف مقدمہ درج ،ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔تفصیل کے مطابق تونسہ میں سرکاری کتب کی چوری کا بڑا اسکینڈل منظر عام پر آیا ہے ، جس میں محکمہ تعلیم کے چھ اہلکار ملوث پائے گئے۔ محکمہ تعلیم کے استغاثہ کے مطابق تھانہ سٹی تونسہ شریف پولیس نے مقدمہ درج کرتےہوئے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔
۔اس ضمن میں اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر تونسہ اور ویئر ہاؤس انچارج عبداللطیف نے پولیس کو رپورٹ دی کہ حکومت پنجاب کی جانب سے پہلی سے دسویں جماعت تک کے طلبہ کے لیے 43,665 سرکاری کتب فراہم کی گئی تھیں جو مارچ کے مہینہ میںتونسہ کے سرکاری سکولوں میں تقسیم ہونا تھیں۔
تاہم، محکمہ تعلیم تونسہ کے افسران اور اہلکاروں کی ملی بھگت سے یہ کروڑوں روپے مالیت کی کتابیں سرکاری اسکولوں کے طلبہ کو دینے کے بجائے نجی اسکولوں کو فروخت کر دی گئیں۔ پولیس نے اس رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے چھ افراد، جن میں ہمایوں، آفتاب، اعجاز، نعیم وغیرہ شامل ہیں، کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، ۔
جبکہ ایک ملزم ایاز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر تونسہ، ضیا ساجد کلاچی کے مطابق، اس چوری میں ملوث افراد ہمایوں اور آفتاب کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور معاملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس اسکینڈل میں شامل تمام افراد کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی تاکہ سرکاری وسائل کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں