مخالفین اسلامک یونیورسٹی میں انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہیں ،سابق صدر اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن

سابق صدر اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن ڈاکٹر اسلام الدین کی سیاسی مخالف گروپ پر تنقید

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) سابق صدر اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی ڈاکٹر اسلام الدین کا کہنا ہے کہ ان کا سیاسی مخالف گروپ یونیورسٹی میں انتہا پسندی کو فروغ دے رہا ہے اور ایک مخصوص جماعت کے لوگ یونیورسٹی میں پڑھنے کے لیے آنے والے طلباء کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔
روزنامہ بیٹھک سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اسلام الدین کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن کے آئین کے مطابق ایسوسی ایشن کے الیکشن جنوری میں ہونے چاہیں مگر کئی سالوں سے الیکشن کو جان بوجھ کر لیٹ کیا جا رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ جب وہ صدر منتخب ہوئے تھے تو انہوں نے الیکشن کو وقت پر کروانے کے لئے الیکشن کا انعقاد رمضان المبارک سے قبل کرانا شروع کر دیا تھا مگر جب سے موجودہ گروپ کے پاس اے ایس اے کی قیادت ہے الیکشن کے انعقاد میں تاخیری حربے استعمال کئے جانے لگ گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملازمین، آفیسران اور اساتذہ تینوں تنظیموں میں ایسے لوگ موجود ہیں جو طلباء کو اپنے مقاصد کے حصول کے لئے سپورٹ اور بعد ازاں انہیں استعمال کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ان کا اکیڈمیشنز گروپ کی تمام تر توجہ صرف ٹیچنگ کیمونٹی کے مسائل کے حل پر ہے اور ان کا گروپ نہ طلباء اور نہ ہی ملازمین کے معاملات میں دخل اندازی کرتا ہے جبکہ ان کے مخالف گروپ نے ایسوسی ایشن کو ایک پولیٹیکل ونگ میں تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے مخالف گروپ نے آسا کو قاضی فائز عیسیٰ گروپ میں تبدیل کر کے رکھ دیا ان کا کہنا تھا آسا کی موجودہ باڈی دو مرتبہ آفس میں براجمان ہونے کے باوجود اساتذہ کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے بلکہ الٹا انہوں نے (ڈاکٹر اسلام الدین) نے بطور صدر جو کام کروائے تھے وہ کام ریورس بیک ہو گئے گئے ہیں جن میں میڈیکل کے حوالے سے سہولیات قابل ذکر ہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ اساتذہ کی جتنی بھی بھرتیاں ہوئی ہیں یہ آسامیاں انہوں نے بطور صدر منظور کروائی تھیں ۔
جبکہ موجود باڈی ایک سیٹ بھی مشتہر کروانے میں ناکام رہی ان کا کہنا تھا ان کی جانب سے کورس لوڈ میں کمی کی کو منظوری یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز سے کروائی گئی جس سے اساتذہ پر ورک لوڈ کم ہو گیا ہے مگر موجودہ باڈی، یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اس کورس لوڈ کی کمی کو مرتبہ پھر ختم کروانا چاہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسی طرح انہوں نے وزٹنگ پر پڑھانے والے اساتذہ کے ویجز میں کافی عرصے بعد اضافہ کروایا انہوں نے مزید کہا کہ آسا کی موجودہ باڈی کو بیرونی عناصر چلا رہے ہیں اور جو عناصر آسا کو چلا رہے ہیں ان کی جانب سے حکم آ جاتا ہے کہ جنرل باڈی کو اجلاس بلا لیں۔
، اس معاملے پر لیٹر لکھ دیں یا اس معاملے پر احتجاج کریں تو بجائے اساتذہ کے مفادات کو دیکھا جائے بیرونی عناصر کے احکامات کی بجا آوری کی جاتی ہے ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب بھی سعودی صدر کی تعیناتی عمل میں آئی ہے ملازمین، آفسران اور اساتذہ کو ایرئرز دئیے گئے۔
اور اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ حال ہی میں تعینات ہونے والے صدر ڈاکٹر احمد بھی ایرئیرز کی ادائیگی کا اعلان کریں گے اس بات کا کریڈٹ سوائے ڈاکٹر احمد کے کسی کو نہیں جاتا ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تمام ملازمین خاص طور پر ٹیچرز کے لئے پرموشن کا فارمولا منظور کروایا جو کہ دیگر یونیورسٹیز میں بھی اپلائی ہو رہا ہے مگر کسی وجہ سے اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا تھا اور موجودہ باڈی بھی اس پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہی۔
جبکہ اپنے لئے پرموشنز لینے میں کامیاب رہے ان کا کہنا تھا کہ وہ ڈاکٹر مختار کی بطور مستقل ریکٹر یونیورسٹی کے حوالے سے کچھ نہیں کہنا چاہتے تاہم بیک وقت چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن اور ریکٹر کے عہدے دونوں عہدے ان کے پاس ہوں یہ مناسب نہیں ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ڈاکٹر ثمینہ ملک کو نہیں ہٹا سکتا تھا جبکہ ڈاکٹر ثمینہ ملک کو بطور ریکٹر یونیورسٹی جوائن کر لینا چاہیے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں