خواتین کا تحقیقی و تعلیمی بااختیار بنانا: ویمن یونیورسٹی ملتان میں تربیتی سیشن

ویمن یونیورسٹی ملتان میں خواتین کا تحقیقی و تعلیمی بااختیار بنانا زیر بحث

ملتان(خصوصی رپورٹر) ویمن یونیورسٹی ملتان میں پسماندہ علاقوں میں خواتین کو بااختیار بنانے اور ریسرچ کو بڑھانے کے حوالے سے ایک تربیتی سیشن منعقد ہوا ترجمان کے مطابق ویمن یونیورسٹی کے شعبہ کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے زیراہتمام پاکستان برطانیہ کے تعاون ایک تربیتی سیشن کاانعقاد کیاگیا ۔
جس کا عنوان ’’بین الاقوامی ہم آہنگی ؛پاکستان برطانیہ میں ایجوکیشن اور ریسرچ میں تعاون کو بڑھانے ،اور پسماندہ علاقے کی خواتین کے ریسرچ میں کردار ‘‘ تھا تقریب کی مہمان خصوصی پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کلثوم پراچہ تھیں پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر ملیکہ رانی نے تربیتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پروجیکٹ برٹش کونسل کی ٹرانسنیشنل ایجوکیشن 2022 کی رپورٹ میں جن تین اہم چیلنجوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ان سے نمٹنے کے ذریعے پاکستان-برطانیہ کے تعلیمی اور تحقیقی تعاون کو مضبوط بنانا چاہتا ہے ان چیلنجوں میں برطانیہ اور پاکستانی ماہرین تعلیم کے درمیان مشترکہ ریسرچ کی کم ہوتی ہوئی تعداد، پاکستانی فیکلٹی کے لیے دور دراز سے پی ایچ ڈی کرنے کے محدود مواقع، اور خواتین محققین کی شرکت اور ترقی کو بڑھانے کی فوری ضرورت شامل ہیں اس 12 ماہ کے طویل منصوبے کا مقصد بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے پسماندہ علاقے کی خواتین کے سیکھنے کی حمایت، اور تحقیق میں صنفی مساوات کو فروغ دے کر ان مسائل پر ایک جامع جواب فراہم کرنا ہے۔
پروجیکٹ میں تین بنیادی مقاصد کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جن میں سے ہر ایک کے ساتھ اہداف کی سرگرمیوں کا ایک سلسلہ ہے جو ان اہداف کو مقررہ مدت کے اندر حاصل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تربیتی سیشن کی مہمان سیپکر لندن میٹروپولیٹن یونیورسٹی، یو کے میں کمپیوٹر سائنس کی سینئر لیکچرارڈاکٹر میٹری ڈیلے تھیں۔
انہوں نے قیادت میں خواتین کے لیے چیلنجز اور مواقع دریافت کرنے صنفی بااختیار بنانے کے لیے ادارہ جاتی معاونت کے نظام اوراعلیٰ تعلیم میں قائدانہ طرز عمل کو فروغ دینے بارے لیکچرر دیا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں