صوبہ بھر کی ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کیلئے 38 ارب سے زائد جاری (ملتان میں کمپنی بہادر ماردھاڑ کیلئے سرگرم)

ملتان ویسٹ مینجمنٹ کرپشن: 67 کروڑ کی بلنگ میں گٹھ جوڑ بے نقاب

ملتان (وقائع نگار) فنانس ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے پنجاب بھر میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کیلئے چوتھے کوارٹر کے لیے 38 ارب روپے سے زائد کے فنڈر جاری کر دئیے، ملتان کی صرف دو تحصیلوں ملتان سٹی اور ملتان صدر کیلئے 67 کروڑ روپے پر ہاتھ صاف کرنے کے لیے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الرزاق ڈوگر ، چیف فنانشل آفیسر کبیر خان اور ٹھیکے دار کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمران نور نے دھڑا دھڑ بلنگ شروع کر دی، عید الاضحی آڑ میں بھی کروڑوں اٹھانے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں صفائی کا نظام ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے ذریعہ آؤٹ سورس کیا گیا جس کے بعد ان کمپنیوں کو امسال مارچ میں تھرڈ کوارٹر کے تحت 29 ارب روپے جاری کیے گئے تھے ان فنڈز سے کمپنیوں کو مبینہ طور پر ایڈوانس ادائیگیاں کرکے تھرڈ پارٹی سسٹم کو فعال کیا گیا انھوں نے بتایا ملتان کی تحصیل صدر اور تحصیل سٹی میں تھرڈ پارٹی سسٹم کے تحت صفائی کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی فرم نے ویسٹ مینجمنٹ سے کرپشن کے الزام میں نکالے جانے والے افسر عمران نور کی خدمات حاصل کیں ۔
جنھوں نے اپنے یارانے استعمال کرتے ہوئے ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سسٹم کو ہائی جیک کر رکھا ہے مرضی کے بلنگ کرتے اور ایک کلک پر پیمٹ وصول کرتے ہیں عمران نور کی وہ تمام سرگرمیاں جن کی وجہ سے وہ کرپشن کے الزام میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سے نکال باہر کئے گئے نجی فرم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہونے کے ناطے ویسے ہی جاری ہیں، عمران نور اپنی طاقت میں اس قدر آگے بڑھ چکے ہیں کمشنر ملتان ڈویژن عامر کریم خان کے سخت احکامات کے باوجود سینٹری ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کو تیار نہیں۔
، ڈرائیور سے تیل کی مقررہ حد کی وصولی لیکر تیل پورا ہی نہیں دیتے سینٹری ورکرز کی تنخواہوں کی کٹوتی دھڑلے سے کی جارہی ہے زبان کھولنے پر نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں دیں جاتیں ہیں لیکن اب کمشنر ملتان بھی اس قسم کی شکایت پر لب سی چکے ہیں۔
، انھوں نے کہا فنانس ڈیپارٹمنٹ نے فورتھ کوارٹر کے تحت صوبہ بھر کی ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کو38 ارب 24 کروڑ روپے جاری کئے ہیں یہ فنڈز کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کو ٹرانسفر ہونے ہیں جس کے بعد ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں نے تھرڈ پارٹی کو ادائیگیاں کرنی ہیں، انھوں نے کہا ملتان کی دو تحصیلوں صدر اور سٹی کے لیے 67 کروڑ 21 لاکھ روپے، جلالپور پیر والہ کے لیے 24 کروڑ 93 لاکھ روپے جبکہ شجاع آباد کے لیے 29 کروڑ 63 لاکھ روپے جاری کئے گئے ہیں ۔
انھوں نے کہا پونے دو ارب روپے 30جون سے قبل ہر صورت کمپنیوں کے اکاوئنٹ میں ٹرانسفر ہونے ہیں جس کی وجہ سے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الرزاق ڈوگر ، چیف فنانشل آفیسر کبیر خان اور نجی فرم کے سی ای او عمران نور نے گٹھ جوڑ کر رکھا ہے اس گٹھ جوڑ میں آپریشن ونگ سے راؤ انوار کو بھی مبینہ طور پر ساتھ ملایا گیا ہے تاکہ مرضی کی رپورٹس حاصل کیں جا سکیں، انھوں نے کہا ڈویژن بھر کے اضلاع اور تحصیلوں میں ٹھیکے حاصل کرنے والی کمپنیوں کی کارکردگی انتہائی ابتر ہے۔
لیکن ادائیگیاں رکنے کا نام نہیں لے رہیں، چاروں اضلاع کے ڈپٹی کمشنر سر پکڑے بیٹھے ہیں کیونکہ انکے پاس کمپنیوں کو کنٹرول کرنے کے اختیارات ہی نہیں ہیں اانھوں نے کہا عید الاضحی ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے لئے سونے کی کان ثابت ہوتی ہے، اس موقع پر کروڑوں روپے مالیت کی کرپشن کی جاتی ہے گزشتہ سال جب ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا میگا سیکنڈل سامنے آیا تو ڈپٹی کمشنر وسیم حامد سندھو نے افتتاحی تقریب میں کے موقع پر کھانا کھانے سے انکار کر دیا تھا اور واضح مؤقف ظاہر کیا تھا وہ کرپشن کی رقم سے کھانا نہیں کھائیں گے۔
، اس سال کمشنر ملتان ڈویژن عامر کریم خان اور ڈپٹی کمشنر وسیم حامد سندھو کا واسطہ نجی فرم کے سی ای او عمران نور سے پڑنا ہے جنھیں انکی بدترین کرپشن کی وجہ سے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ملتان سے نکال دیا گیا تھا اس حوالے سے ترجمان وسیم یوسف سے موقف کے لیے رابط کیا گیا تو انھوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں