مظہر حسین بھٹہ کی غیر قانونی پروموشن پر انکوائری، شوکاز نوٹس کا اجرا
ملتان(وقائع نگار)سپیشلائز ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے سپیشل سیکرٹری آپریشن طارق محمود نے نشتر ہسپتال کے آفس سپرٹینڈنٹ مظہر حسین بھٹہ کی غیر قانونی پروموشن کے خلاف کاروائی آگے بڑھتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کر کے سات روز میں جواب طلب کر لیا ہے ۔
سپیشل سیکرٹری آپریشن نے غیر قانونی طور پر پروموشن آرڈر تیار کرنے کے الزام میں ہیڈ کلرک اقبال مغل کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا ذرائع کے مطابق مظہر حسین بھٹہ نشتر ہسپتال ملتان میں بطور سٹینو گرافر کام کر رہے تھے سابق پرنسپل نشتر ہسپتال ملتان اینڈ میڈیکل یونیورسٹی نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کی سفارشات کے بغیر ہی انھیں گریڈ پندرہ سے گریڈ سترہ ترقی دے دی ۔
لیکن فنانس ڈیپارٹمنٹ نے گریڈ سترہ کی تنخواہوں ادا نہ کیں انھوں بتایا مظہر حسین بھٹہ نے تنخواہیں نہ ملنے پر لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ سے رجوع کیا جس کے بعد سابق وائس چانسلر رانا الطاف حسین نے مظہر حسین بھٹہ کو تنخواہیں ادا کرنے کے احکامات جاری کئے ۔
لیکن فنانس ڈیپارٹمنٹ نے ڈی پی سی رولز کی خلاف ورزی کی نشاندھی کرتے ہوئے تنخواہیں ادا نہ کیں پروموشن میں بے قاعدگیوں کی نشاہدہی کرتے ہوئے کیس سیکرٹری سپیشلائزڈ ایجوکیشن کو بھجوانے سفارشات پیش کیں جس کے بعد سیکرٹری سپشلائزڈ نے پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی شروع کرتے ہوئے ۔
سپیشل سیکرٹری آپریشن کو انکوائری آفسر نامزد کیا ہے جنھوں نے سپرٹینڈنٹ مظہر حسین بھٹہ کو شوکاز نوٹس جاری کرکے سات روز میں جواب طلب کرلیا ہے اسکے ساتھ ہی غیر قانونی طور پر پروموشن آرڈر تیار کرنے اور ڈی پی س منٹس کے بغیر ہی مظہر حسین بھٹہ گریڈ سترہ تک ترقی دلانے کے الزام میں ہیڈ کلرک اقبال مغل کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سات روز میں جواب طلب کرلیا ہے
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں