راجن پور : ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ عدیل کھیتران نے ڈی سی آفس کو مبینہ طور پر کلیکشن سنٹر میں تبدیل کر دیا

راجنپور میں ترقیاتی منصوبوں میں بدعنوانی کا انکشاف: افسران زیرِ تنقید

ملتان (بیٹھک انویسٹی گیشن سیل) پنجاب کے سب سے پسماندہ ضلع راجن پور کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ عدیل کھیتران نے ڈپٹی کمشنر آفس کو کلیکشن سنٹر میں تبدیل کر کے رکھ دیا، ڈپٹی کمشنر کے نام پر ترقیاتی منصوبوں کے محکموں کے افسران سے مبینہ طور پر بھاری نذرانوں کی وصولی، منصوبوں کی معیاری اور بروقت تکمیل خواب بن کر رہ گئی، ڈپٹی کمشنر زچ جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ اور ترقیاتی منصوبوں کے ذمہ دار محکموں کے افسران مالا مال، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ نے عید کے موقع پر ڈپٹی کمشنر کے نام موٹی رقم اکٹھی کر لی۔
ڈپٹی کمشنر راجنپور آفس میں موجود ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر راجنپور شفقت اللہ مشتاق جو کہ ایک نیک نام افسر ہیں اور ضلع میں بہتری لانے اور ترقیاتی کاموں کی بروقت معیاری تکمیل کے لئے دن رات سرگرم عمل رہتے ہیں کی تمام کاوشیں اور کوششیں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے محکموں بشمول لوکل گورنمنٹ، محکمہ بلڈنگ اور محکمہ ہائی وے کے افسران اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ عدیل کھیتران کی ملی بھگت کے نتیجے میں ناکام دکھائی دیتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق منصوبوں پر نا صرف غیر معیاری میٹریل استعمال کیا جا رہا ہے بلکہ کام کی رفتار بھی انتہائی سست روی کا شکار ہے ان کا کہنا ہے کہ عدیل کھیتران کی سرپرستی میں ڈی سی آفس راجنپور میں کمیشن مافیا بھرپور سرگرم ہے جبکہ ترقیاتی منصوبے کاغذوں پر دی جانے والی پریزنٹیشنز تک محدود ہو کر رہ گئے ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈپٹی کمشنر راجنپور شفقت اللہ مشتاق کی تمام تر کوششوں اور ہدایات جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے فنڈز کی بروقت فراہمی کے باوجود ضلع راجنپور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خصوصی منصوبوں کے تحت سڑکوں کی بحالی اور مرمت کے منصوبوں میں مواصلات اور تعمیرات کے سیکریٹری لیفٹیننٹ ریٹائرڈ سہیل اشرف گورائیہ کی واضح ہدایات کے باوجود ایگزیکٹیو انجینئر ہائی ویز محمد علی شہرازی اور متعلقہ فیلڈ سٹاف اور افسران کی مبینہ غفلت کی وجہ سے تکمیل میں غیر معمولی تاخیر کا انکشاف، عوامی اور شہری حلقوں کا وزیر اعلیٰ مریم نواز، سیکریٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس سہیل اشرف اور کمشنر ڈیرہ اشفاق احمد چوہدری سے صورتحال کا نوٹس لینے اور سڑکوں کی بروقت تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس وقت ضلع راجنپور میں چیف منسٹرز انیشیٹیو کے تحت روڈ ری ہیبلیٹیشن پروگرام اور روڈ ریسٹوریشن پروگرام کے تحت متعدد پروگرام جاری ہیں انہوں نے بتایا کہ فیلڈ اسٹاف کی عدم دلچسپی اور افسران کی ناقص نگرانی کے باعث منصوبوں کی رفتار سست ہے۔
جس سے نہ صرف منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر ہو رہی ہے بلکہ عوام کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر راجنپور شفقت اللہ مشتاق، ایکسین محمد علی شیرازی کی سربراہی میں محکمہ ہائی ویز کے افسران اور متعلقہ عملے سے منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے سخت نالاں ہیں لیکن نہ تو ایکسین اور نہ ہی متعلقہ افسران و فیلڈ عملہ اپنی روش تبدیل کرنے کو تیار ہیںانہوں نے بتایا کہ منصوبوں کی نگرانی کرنے والے افسران کی عدم دلچسپی اور فیلڈ اسٹاف کی غفلت کے باعث منصوبے مقررہ وقت میں مکمل نہیں ہو پا رہے۔
جس سے سرکاری وسائل کا ضیاع ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایکسین راجنپور علی شیرازی ڈپٹی کمشنر کے احکامات کو بھی کسی خاطر میں نہیں لا رہا جس کی وجہ سے نہ تو بروقت منصوبوں کی تکمیل ہو رہی ہے اور نہ ہی معیار برقرار رکھا جا رہا ہےانہوں نے بتایا کہ منصوبوں میں ناقص اور غیر معیاری مواد کا استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے سڑکوں کی پائیداری پر خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی اس ہدایت کے برعکس ہے ۔
جس میں انہوں نے تمام ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت اور معیار کو یقینی بنانے پر زور دیا تھا اور واضح کیا تھا کہ وہ خود ان منصوبوں کا جائزہ لیں گی تاکہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی کے لیے شفافیت، معیار اور بروقت تکمیل ضروری ہے اگر ان اصولوں پر عمل نہ کیا جائے تو نہ صرف عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے بلکہ سرکاری وسائل کا ضیاع بھی ہوتا ہےراجنپور کے عوام نے ان منصوبوں کی سست رفتاری اور ناقص معیار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ حکام اس معاملے کا فوری نوٹس لیں اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں۔دوسری جانب عوامی اور شہری حلقوں نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان منصوبوں کی نگرانی کے لیے ایک مؤثر نظام وضع کرے تاکہ مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچا جا سکے۔انہوں نے وزیراعلیٰ مریم نواز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اعلان کے عین مطابق لیہ کے ان منصوبوں کا خود جائزہ لیں اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کریں ۔
تاکہ عوام کو بہتر سفری سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت واقعی عوامی فلاح و بہبود کے لیے سنجیدہ ہے تو اسے ان منصوبوں کی تکمیل میں درپیش رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا اور شفافیت کو یقینی بنانا ہوگا۔عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھیں گے اور اپنے حقوق کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ عوامی مسائل کو سنجیدگی سے لے اور ان کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے کیونکہ اگر حکومت نے اس معاملے پر فوری کارروائی نہ کی تو عوامی اعتماد مجروح ہوگا اور حکومت کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اس معاملے پر سنجیدگی سے کارروائی نہ کی تو شہریوں کے پاس احتجاج کے علاؤہ کوئی راستہ باقی نہیں بچے گا۔
اس سلسلے میں روزنامہ بیٹھک نے جب موقف جاننے کے لئے ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ ڈیرہ وسیم جتوئی کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا گیا تو ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہ ہوا جبکہ ایکسین راجنپور علی شیرازی کا کہنا تھا کہ ضلع میں روڈز کے تمام منصوبوں کی معیار کے مطابق بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جا رہا ہےان کا کہنا تھا کہ راجنپور ضلع میں سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے فزیکل پروگریس ڈویژن کے دیگر اضلاع سے یا تع زیادہ ہے یا پھر ان کے برابر ہے ان کا کہنا تھا کہ ضلع راجنپور کے زیر تعمیر سڑکوں کی فیزیکل پراگریس ضلع مظفرگڑھ سے ایک فیصد زیادہ ہے ان کا کہنا تھا کہ مظفرگڑھ کی فزیکل پراگریس 25 فیصد ہے جبکہ راجنپور کی 26 فیصد ہے اسی طرح ڈیرہ کی بھی 26 فیصد ہےان کا کہنا تھا کہ تین سڑکیں مکمل طور پر تعمیر ہو چکی ہیں۔
جبکہ دو اور مکمل ہونے جا رہی ہیں ان کا کہنا تھا کہ پنجاب ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس سے فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے کام کی رفتار متاثر ہوئی کیونکہ اکاؤنٹس آفس 25 دن کے لئے بند رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ پراگریس سلو نہیں ہے بلکہ منصوبوں کی بروقت تعمیر میں دیگر مسائل کا سامنا ہےان کا کہنا تھا کہ جن اضلاع میں پروگریس زیادہ ہے وہاں کارپٹ کے کام تھے جبکہ راجنپور ٹی ایس ٹی کے کام تھے اس کے باوجود 12 میں تین پراجیکٹ مکمل ہیں جبکہ مزید دو سڑکیں مکمل ہونے والی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کے ساتھ جنگ کی وجہ سے بچومین کی سپلائی جنگ سے پہلے کی رکی ہوئی ہے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بذات خود کمشنر ڈیرہ اشفاق احمد چوہدری کو خصوصی ریکوئسٹ کر کے ان کی مدد سے جی ایم پارکو کو بچومین کی فراہمی ریکوئسٹ کرائی کیونکہ پارکو اور نیشنل ریفائنری والے بھی بچومین نہیں دے رہے۔
ان کا مزید کہنا تھا آکر بچومین کی سپلائی بحال نہیں ہوتی تو کام رک جائے گا ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں نہروں کے معاملے پر ہونے والے سکھر بائی پاس پر ہونے والی دھرنے کی وجہ سے بھی بہت پریشانی سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے بچومین کی سپلائی رک گئی تھی، من کا کہنا تھا کہ بچومین کی عدم دستیابی ایک جینوئن ایشو ہے اگر بچومین مل گئی تو تمام پروجیکٹ مکمل ہو جائیں گےان کا کہنا تھا پنجاب حکومت اس مسئلے سے بخوبی واقف ہے جبکہ اسی وجہ سے کنٹریکٹرز نے بھی احتجاج کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ منصوبوں کی تکمیل کا وقت بڑھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ایکسیئن کی وجہ سے کام کی رفتار بہت سست تھی اور جب انہوں نے چارج سنبھالا تو منصوبوں پر کام 70 فیصد نامکمل تھا جبکہ اب 40 فیصد نامکمل ہے انہوں نے بتایا کہ وہ اعلیٰ افسروں کو خود بلا کر سائٹس وزٹ کروا رہے ہیں ایسا کوئی افسر نہیں کرتا جبکہ سیکریٹری اور ڈی سی نے ایک دو سائٹس پر انہیں شاباش بھی دی ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ منصوبوں کی تعمیر کے لئے سے معیار کا کوئی ایشو نہیں ہے اور وہ خود روازنہ کی بنیاد پر منصوبوں کا وزٹ کر رہے ہیں جبکہ وہ تین وزٹ چیف انجنیئر چار سے پانچ وزٹ ایس ای کے کروا چکے ہیں۔
جبکہ وہ منصبوں کی ڈیجیٹلی مانیٹرنگ بھی کر ہے ہیں اور فیلڈ سٹاف اور افسران کی سائٹ پر موجودگی کو بھی یقینی بنایا ہے ان کا کہنا تھا کہ ان کی حال ہی میں بطور ایکسین ترقی ہوئی ہے اور ان نوجوان ایکسینز میں شامل ہیں جو آج بھی خود کو ایس ڈی او سمجھتے ہیں۔ اس لئے بہت زیادہ محنت کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ راجنپور میں لا اینڈ آرڈر کے مسئلے کے باوجود وہ روجھان میں کچہ کے علاقہ کی سڑکیں جلد مکمل کروا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا منصوبوں کی تکمیل کی جون تک کی ٹائم لائن ہے اگر بچومین (bituman) نہیں ملے گی تو یہ سب کی مجبوری ہے اور منصبوے پورے صوبے میں تاخیر کا شکار ہو جائیں گےڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ راجنپور عدیل کھیتران کا کہنا تھا کہ ان کے حوالے سے لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں