“ڈیرہ غازیخان وڈور روڈ کی تعمیر میں ناقص میٹریل کا انکشاف”
ملتان (بیٹھک انوسٹی گیشن سیل) پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ ڈیرہ غازیخان کے حکام کی مبینہ ملی بھگت کے نتیجے میں رودھ کوہی سیلاب کی وجہ سے تین سال قبل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والے ڈیرہ غازیخان وڈور روڈ کی تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔
نیسپاک کے زیرنگرانی جاری منصوبے کی وقت پر تکمیل نہ ہونے اور ناقص میٹریل کے استعمال پر شہری سراپا احتجاج بن گئے، کمشنر ، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازیخان اور سیکریٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس سے صورتحال کا جائزہ لینے اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر دیا۔
محکمہ ہائی وے ڈیرہ میں موجود ذرائع کے مطابق ایگزیکیٹو انجینئر ہائی وے ڈیرہ غایخان محمد شفیق کی ٹھیکیدار کے ساتھ ملی بھگت کی وجہ سے نہ صرف سڑک کی تمعیر تاخیر کا شکار ہو رہی ہے بلکہ اس کی تعمیر میں ناقص میٹریل بھی استعمال ہو رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جس فرم کو یہ ٹھیکہ دیا گیا ہے اس کی کیپسٹی ہی نہیں ہے کہ وہ یہ روڈ تعمیر کر سکے اور اس بات سے ایکسین محمد شفیق بخوبی واقف ہے مگر اس نے ناقص میٹریل کے استعمال اور سڑک کی تمعیر میں تاخیر کے حوالے سے آنکھیں موند رکھی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تقریبا پانچ کلومیٹر طویل اس روڈ کی تعمیر کی منظوری پنجاب حکومت نے تیرہ کروڑ باون لاکھ سے زائد مالیت کے ساتھ تیس جولائی دو ہزار چوبیس کو دی تھی انہوں نے بتایا کہ محکمہ کے افسران اور عملے کی ملی بھگت سے ارشاد حسین کسٹرکشن کمپنی نے دس کروڑ اٹھتر لاکھ چون ہزار کی بولی دیکر اس سڑک کی تعمیر کا ٹھیکہ حاصل کر لیا جس کے تحت تیس اپریل دو ہزار پچیس تک سڑک تعمیر مکمل ہونا طئے پائی۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں گیارہ کروڑ انچاس لاکھ روپے سے زائد رقم نہ صرف مختص کی بلکہ تمام مختص شدہ رقم ریلیز بھی کر دی۔
جس میں سے چار کروڑ بتیس لاکھ روپے سے زائد رقم اب تک خرچ کی جا چکی ہے جبکہ موقع پر کام کی رفتار نہایت سست روی کا شکار ہےان کا کہنا تھا کہ سڑک کی تعمیر جس سست روی سے کی جا رہی ہے اس سے طئے شدہ وقت تک تعمیر ممکن دکھائی نہیں دیتی جس کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر اس سڑک پر سفر کرنے والے ہزاروں لوگ بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایکیسن سڑک کی تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال کو سرے سے ہی مسترد کرتا ہے اور الٹا اس حوالے سے نشاندہی کرنے والوں کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹھیکیدار اور ایکسین نے نیسپاک کے مقامی انجینئر سے ملی بھگت کر کے اپنی مرضی کی رپورٹیں تیار کروا کر افسران بالا کو بھجوا دی ہیں تاکہ انہیں مطمئن کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں رودکوہیوں کی زد میں رہنے والی سڑکوں کی ناقص تعمیر ایک روٹین کا معاملہ ہے۔
کیونکہ اس ناقص تعمیر کی تصدیق نہیں کی جا سکتی کیونکہ جب تک سڑک تعمیر ہو رہی ہوتی ہے اس وقت تک اینٹی کرپشن اور دیگر حکام کو یہ کہہ کر خاموش کرا دیا جاتا ہے کہ ابھی روڈ زیر تعمیر ہے اور جب روڈ تیار ہو جاتا ہے تو پھر رودھ کوہی میں سیلاب آ جاتا ہے اور ناقص تعمیر کا ثبوت سیلاب بہا کر لے جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اعلی افسران کو مطمعئن کرنے کے لئے سپروائزری ایجنسی کے متلقہ اہلکاروں کو اپنے ساتھ ملا لیا جاتا ہے جو سب اچھا ہے کہ رپورٹیں تیار کرنے کے ماہر ہوتے ہیں یوں پتہ ہی نہیں چلتا کہ کب روڈ مکمل ہوا اور کب ٹوٹ گیا اور دوباہ تعمیر کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈیرہ غازیخان جیسے پسماندہ ضلع کے وڈور جیسے پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی کام نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں اور یہاں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے جو کام ہوتا ہے وہ روڈ کی تعمیر ہے اور وہ یہ تعمیر اس وقت ممکن ہو پاتی ہے جب سیلاب آتا ہے اور اس کے نتیجے میں حکومتی شخصیات خاص طور پر وزیراعلی سلاب سے متاثرہ ان علاقوں کو دورہ کرتا کرتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایکسین شفیق جو ڈیرہ غازیخان میں جاری منصوبے نہ تو وقت پر تیار کرانے میں ناکام ہے بلکہ اس کے زیر نگرانی منصوبوں کے تعمیری معیار پر بھی مسلسل سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
پنجاب حکومت نے اسے ایکسین تونسہ شریف کا چارج بھی دیدیا ہے جو کہ نہ صرف ڈیرہ بلکہ تونسہ کے عوام کے ساتھ بھی زیادتی ہے جو منصوبوں کے بروقت مکمل نہ ہونے کی صورت میں مسائل کا سامان کر رہے ہیں اس سلسلے میں وڈور کے باسیوں کا کہنا ہے کہ روڈ کی تعمیر انتہائی ناقص اور سست روری کا شکار ہےشہریوں نے سکیریٹری سی اینڈ ڈبلیو سہیل اشرف، کمشنر اشفاق احمد چوہدری اور ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازیخان محمد عثمان خالد سے صورتحال کا جائزہ لیکر سڑک کی بروقت اور معیار کے تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔
جبکہ انہوں نے سڑک کی تعمیر میں تاخیر اور ناقص میٹریل کے استعمال کے ذمہ داران کا تعین کر کے ان کے خلاف کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ٹھیکیدار کام سے زیادہ ہائی وے اور نیسپاک کے افسروں کی خوشنودی میں لگا ہوا ہے جو اس کے ناقص، غیر معیاری اور سست روری کا شکار کام کو افسران اور متعلقہ اتھارٹیز کے سامنے معیاری اور اطمینان بخش قرار دینے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں روزنامہ بیٹھک نے جب ایکسین محمد شفیق اور نیسپاک کے ریجنل انجینئر کنور ماجد کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا تو ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا جبکہ ٹھیکیدار ارشاد حسین کنسٹرکشن کمپنی رابطے میں نہ آسکا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں