ملتان کی ایمرسن یونیورسٹی میں کرپشن کے انکشافات

ایمرسن یونیورسٹی میں کرپشن: ایک تاریخی درسگاہ کا زوال

ملتان (بیٹھک انویسٹی گیشن سیل ) ایمرسن جیسی عظیم درسگاہ کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد گجر کریسی کا غلبہ ہونے کے باعث ملتان کے اس عظیم تاریخی ادارے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیاگیا، اصلاح کی بجائے زوال کی رفتارمیں تیزی سے اضافہ ،گزشتہ ایک سال میں مارکیٹ اور دور حاضر کی ضرورت کے مطابق آفر کئے جانے والے 70 سے زائد ڈپلومہ سرٹیفکیٹ کو رسزمیں ایک بھی داخلہ نہ ہوسکا ، تشہیر کی مد میں بھاری رقم خورد برد کرلی گی ۔
اس ضمن میں ذرائع سےمعلوم ہوا ہے کہ ملتان میں ایمرسن کالج کو یونیورسٹی کا درجہ ملنےکےبعد ایک عظیم اور تاریخی درسگاہ میں ناتجربہ کار وائس چانسلر ڈاکٹر رمضان گجر کی تعیناتی کے بعد اس کے تعلیمی معیار کا گراف تیزی سے زوال پزیر ہورہا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جامعہ ایمرسن میں گزشتہ ایک سال کے دوران 70 سے زائد ڈپلومہ سرٹیفکیٹ کورسز آفر کئے گئے تھے جن میں سے ان پروگرامز میں ایک بھی داخلہ نہیں ہو سکا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جامعہ ایمرسن میں لا قانونیت کا یہ عالم ہے کہ یونیورسٹی میں 70 سے زائد اسسٹنٹ پروفیسرز اور لیکچرر کی موجودگی کے باوجود ایچ ای ڈی کے ایک جونیئر ترین لیکچرر ملک واصف بپی جو مبینہ طور پرخرید و فروخت، جعلی و بوگس بلز ایڈجسٹمنٹ کا ماہرسمجھا جاتا ہے۔
اور وی سی کا سہولت کار اوردست راست ہےکو پرچیز انچارج لگایا ہوا ہے اور وہ سہولت کاری اور ہر طرح کی خدمات کے بدلے صرف پرچیز کا کام کرتا ہے اور ڈیپارٹمنٹ میں نہیں جاتا۔یونیورسٹی کے اساتذہ نے اس بات پر احتجاج کیا ہے کہ کہ یہ واصف اور اس کی اہلیہ دونوں غیر قانونی طور پر یونیورسٹی میں تعینات ہیں۔
اور یہ بوگس ادائیگیوں میں ملوث ہے یونیورسٹی وینڈرز اور سپلائر کے ساتھ اس کی اور وی سی کی شراکت داری ہے۔مزید براں موصوف کے دو بچوں کی فیس گزشتہ ایک سال سے عمران نامی وینڈر جمع کرواتا ہے رھا ہے۔ جو یونیورسٹی میں زبان زد عام ہے۔جسکیمیگا کرپشن کی داستان معزول پرچیز انچارج نے بھی درد بھرے الفاظ میں سنائی۔
، اس ضمن میں ایک سینئر آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ تمام خریداری صرف فائلوں کی حد تک ہے۔ عملی طور پر یونیورسٹی کے سٹاک میں کوئی چیز نہیں آتی اور سٹور انچارج بھی وی سی کی سہولت کاری میں ملوث ہے۔
اس ضمن میں جامعہ کے سنجیدہ تدریسی و انتظامی حلقوں نے چانسلر جامعہ گورنر پنجاب سردار سلیم ،وزیرا علی پنجاب مریم نواز اور ایچ ای ڈی کے ارباب اختیار سے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے شعبہ پرچیز میں مبینہ کرپشن کے مرکزی کردار ملک واصف بپی کو فل فور ی طور پر ایچ ای ڈی واپس بھیجا کا مطالبہ کیا ہے ۔
جبکہ سول سوسائٹی ،ایمرسن بچاؤ تحریک، تعلیمی حلقوں نے جامعہ ایمرسن میں کرپشن اور لا قانونیت کا دور ختم کرنے کیلئےوی سی رمضان گجر کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں