مظفرگڑھ میں چائلڈ پورنوگرافی گینگ کا سراغ، 10 بچے بازیاب، جرمن سرغنہ گرفتار
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں بچوں کا جنسی استحصال کرنے ( چائلڈ پورنوگرافی) اور ان کی ویڈیوز بناکر ڈارک ویب پر فروخت کرنے والے گینگ کا سراغ لگایا گیا۔
، جس کا سرغنہ ایک جرمن باشندہ ہے، جبکہ دو افراد کو گرفتار اور 10بچوں کو بازیاب کرایا گیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے ڈائریکٹر جنرل نیشنل کرائمز اینڈ انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل گینگ، جس کا سرغنہ جرمن باشندہ ہے، کا سراغ لگایا گیا ہے، مظفر آباد میں بچوں کا جنسی استحصال کر رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مظفرآباد میں ایک چھوٹا سا کلب بنایا گیا تھا۔
، جہاں 6 سے 10 سال کے بچوں کو مختلف کھیل سکھانے کے لیے ایک سہولت بنائی گئی تھی، یہاں جدید ترین کیمرے بھی لگائے گئے تھے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ یہاں غریب گھرانوں کے بچوں کو پہلے پیسے دے کر اور پھر بلیک میل کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ۔
اور ان کی ویڈیوز کو ڈارک ویب پر ہزاروں ڈالر کے عوض روزانہ کی بنیاد پر بیچا جاتا تھا۔
، اور یہ قبیح سرگرمی دنیا بھر میں یہ گینگ لائیو آپریٹ کرتا تھا اور اس سارے معاملے کو اور لائیو ویڈیوز کو فروخت کرنے کا سارا کام ایک جرمن کررہا تھا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں