(جامعہ ایمرسن )وائس چانسلر ڈاکٹر رمضان گجر کی مزیدبے ضابطگیاں منظرعام پر

جامعہ ایمرسن وائس چانسلر بے ضابطگیاں: اقربا پروری اور مالی خرد برد بے نقاب

ملتان ( بیٹھک انویسٹی گیشن سیل ) جامعہ ایمرسن میں وائس چانسلر ڈاکٹر رمضان گجر کی مزیدبے ضابطگیاں سامنے آگئیں۔ تعلیمی فروغ کا دعوی اور اس کے حصول کا بیانیہ محض جھوٹ کا پلندہ نکلا۔مالی خورد برد اور اخلاقی گراوٹ جنوبی پنجاب کی اس نو عمر ادارے کو دھیرے دھیرے تباہی کی طرف دھکیلنے لگی۔
اس ضمن میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وائس چانسلر نے نے ایچ ای ڈی کے ملازمین کی ابزارپشن کے لیے 15 مارچ ہ 2025 کی تاریخ کی فائنل ڈیڈ لائن دیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ لیکن چہیتوں اور سہولت کاروں پر اس کا عملدرآمد نہ ہو سکا۔
جس کی واضع مثال شعبہ انگریزی میں اپنی مداح سرائی اور سہولت کاری پر ایچ ای ڈی کے ٹیچر عدنان طاہر کو سربراہ شعبہ بنا رکھا ہے ۔بلکہ ہر مال کماؤ سکیم و کمیٹی کا بھی اسی کو انچارج بنا دیا گیاہے۔
موصوف صدر شعبہ انگریزی، ڈائریکٹر اکیڈمک، ڈائریکٹر کیو ای سی، انچارج نیلام اور گریوینس کمیٹیکے بھی انچارج ہیں۔حالانکہ وہ ایچ ای ڈی کوٹہ سے ہیں اور درحقیقت وہ یونیورسٹی کے ملازم ہی نہیںہیں۔تاہم شعبہ میں یونیورسٹی کے دو اسسٹنٹ پروفیسر موجود ہیں اس کے باوجود موصوف ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگراموں کے بھی انچارج ہیں جن کے داخلوں میں گجرکریسی اقربہ پروری،اور رشوت کا غلبہ رہاہے میرٹ میں پہلے اور دوسرے نمبر پر انے والوں کو داخلہ سے محروم رکھا گیا۔
عدنان طاہر نے اپنے سیکنڈ ڈویژن بھتیجے ارسلان طاہر، وی سی کی سیکنڈ ویژن بھانجی زرباب مظہرطور گجر جو کہ سیکنڈ ڈویژنر ہے اور میرٹ میں تیسویں نمبر پہ ہونے کے باوجود اس کو انگلش لیکچر لنگوسٹک سلیکٹ کیا گیا،مبینہغیر قانونی تعینات کنٹرولر آفتاب خان کی اوور ایج بیوی اور انگلش ہی شعبہ کے ٹیچر عمران ناصر،یا سر وڑائچ، حسن کو خلاف میرٹ باضابطہ پی ایچ ڈی میں داخلہ دیا گیا۔
صرف یہ جعل سازیاں ہی نہیں بلکہ موصوف نے اپنی بہن راحت کو بھی اپنے شعبہ میں غیر قانونی لیکچر اور تعینات کر رکھا ہے۔ اقربہ پروری اور مال کمانے کا نشے میں مست وی سی نے ایچ ای سی پروگرام میں بھی جہاں یونیورسٹی ٹیچر نامزد ہوتا تھا کی جگہ اسی سہولت کار عدنان طاہر کو غیر قانونی طور پر بھیجا وی سی اور موصوف نے لاکھوں ہڑپ کیے ہیں۔
فرضی تاریخوں میں رنگ روغن ظاہر کر کے ڈیپارٹمنٹ کے نام پر 40 لاکھ 95 ہزار اور انگریزی شعبہ کے نام پر 22 لاکھ نکلوا کر ہضم کر گئے۔اور حیرت کی بات یہ ہے کہ ڈونر سے بھی لاکھوں روپے بغیر ریکارڈ کے کیش کی صورت میں لیے گئے جنھیںنیلامیوں میں خوب نوازا گیا۔
اس ضمن میں ایمرسن ایلومینائی سول سوسائٹی ایمرسن بچاؤ تحریک ملتان ڈیویلپمنٹ فورم،سرائیکی محاذ،اور ایمرسونین فضلا نے گورنر پنجاب سردار سلیم ،وزیراعلی مریم نواز،وزیر تعلیم،سیکرٹری ہائر ایجوکیشن اور خفیہ اداروںسے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے اصلاح احوال اور وی سی کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
اس ضمن میں ترجمان جامعہ ایمرسن ڈاکٹر نعیم سے مذکورہ صورتحال بارےموقف جاننے کیلئےرابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے مؤقف دینے سے معذوری کا اظہار کرتے ہوئے بذریعہ میسیج مطلع کیا کہ وہ فیصل آباد سے ملتان سفر میں ہیں۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں