پاکستان کی تحریک انصاف پارٹی نے ملک کی سپریم کورٹ سے انتخابی عمل میں مداخلت کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ ان لوگوں کو روکا جا سکے جو “اپنے آپ کو زبردستی عوام پر مسلط کرتے ہیں”۔ اس جماعت نے ایک بیان میں کہا کہ انتخابات کے چار دن بعد بھی وہ یہ سمجھتے ہیں کہ “انتخابات کے نتائج میں غیر قانونی طریقے سے ہیرا پھیری کی جا رہی ہے اور یہ پاکستان میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا باعث بن رہا ہے۔” دوسری جانب پاکستان میں اسٹاک مارکیٹ بری طرح گر گئی ہے اور اسے عدم استحکام کا سامنا ہے۔ ہفتے کے آغاز پر اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا آغاز ہوا جس کے بعد کاروبار میں کمی کی سطح بڑھ گئی۔ اسٹاک مارکیٹ اس وقت فروخت کے موڈ میں ہے، مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار خرید سے زیادہ شیئرز فروخت کر رہے ہیں۔ پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے بعد اسٹاک مارکیٹ اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ جمعہ کو (انتخابات کے اگلے دن) مارکیٹ میں 1,200 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور پیر کو یہ سطح مزید گر گئی۔ اسٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کار انتخابات کے بعد ممکنہ سیاسی عدم استحکام کو شیئرز میں کمی کی وجہ بتاتے ہیں۔ ان کے مطابق مستقبل کی حکومت پر کوئی اعتماد نہیں، جو مخلوط حکومت ہو گی۔ 2008، 2013 اور 2018 میں الیکشن کے دوسرے دن اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ ہوا۔