”ماجد انجینرنگ ورکس نے منی ٹرپر رکشہ کے ٹینڈر میں مبینہ طور پر مک مکا کرکے 101 رکشوں کا ورک آرڈر سیواکمپنی کی جھولی میں ڈال دیا”
”پہلے سے طے شدہ گیم پلان کے تحت انہیں کمپنیوں کو ٹکنیکل میں کلئیر کرکے فنانشل بڈ میں لایا گیا،کمپنی فنڈز پر شب خون کو مارنے والوں کو کھلی چھوٹ”
ملتان(بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی چیف آفیسر شاہد یعقوب ، منیجر پروکیورمنٹ آصف شبیر ، منیجر ایچ آر عقیل احمد اور پروکیورمنٹ کمیٹی کی مبینہ ملی بھگت پروکیورمنٹ پراسس میں نام نہاد مقابلے کی آڑ میں پیپرا رولز کو روند ڈالا ماجد انجینرنگ ورکس نے منی ٹرپر رکشہ کے ٹینڈر میں مبینہ طور پر مک مکا کرکے 101 رکشوں کا ورک آرڈر سیواکمپنی کی جھولی میں ڈال دیا روز نامہ بیٹھک ملتان کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کو101 رکشہ کی خریداری کے لیے تین دو کمپنیوں کی بڈ موصول ہوئیں جن میں سیواء انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ اور ایم ایس ماجد انجینرنگ ورکس شامل تھیں پیپرا رولز کے تحت صرف دو کمپنیوں کے آنے کی وجہ سے ری ٹینڈرنگ کا پراسس شروع ہونا چاہیے تھا لیکن پہلے سے طے شدہ گیم پلان کے تحت انہیں دو کمپنیوں کو ٹکنیکل بڈ میں کلئیر کرکے فنانشل بڈ میں لایا گیا ذرائع کے مطابق رکشہ ٹینڈر کی ترتیب اسی طرح دی گئی تھی کہ مطلوبہ معیار پر ڈیل کرنے والی کمپنی ہی آئے تاکہ معاملات طے کرنے میں آسانی رہے ذرائع کے مطابق فنانشل بڈ میں ماجد انجینئرنگ ورکس نے فی رکشہ کی قمیت 886900 روپے جبکہ 101 رکشوں کی کل قمیت 89576900 پیش کی جبکہ سیوا انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ نے فی رکشہ کی قمیت 884700؛روپے کوٹ کی جنکی کل قمیت 89354700 بنتی ہے پیش کی سیوا انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ اور ماجد انجینرنگ ورکس کے درمیان فی رکشہ کی قمیت کا صرف کا فرق صرف 2200 روپے بنتا ہے جبکہ ٹوٹل قمیت کے درمیان یہ فرق 222200 بنتا ہے حیران کن طور پر پروکیورمنٹ کمیٹی جو کہ چئیرمین بورڈ اور چیف ایگزیکٹو آفیسر شاہد یعقوب اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے نمائندے پر مشتمل تھی نے اس ملی بھگت کا نوٹس بھی نہیں لیا کمپنی کے فنڈز پر شب خون کو مارنے والوں کو کھلی چھوٹ دی ذرائع کے مطابق رکشہ خریداری کے لیے بھی ایک ارب روپے مالیت کے فکسڈ ڈیپازٹ پر ہاتھ صاف کئے گئے ذرائع کےمطابق ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کی جانب سے چالیس کروڑ روپے مالیت کی پروکیورومنٹ نو مختلف حصے کرکے مبینہ طور پر من پسند کمپنیوں کو نوازا گیا اس حوالے سے جب ترجمان ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی وسیم یوسف سے موقف کے لئے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے موقف دینے سے انکار کر دیا۔