عوام کو سستی روٹی اور سستا آٹا فراہم کرنے کے نعرے لگا کر کسان اور اس ملک کی زرعی معیشت کو تباہ کرنے والے حکمران ایک ماہ بھی اپنے دعووں پر قائم نہی رہ سکے اور اج سے شروع ہونے والی فلور ملوں کی ہڑتال کی صورت میں آٹے اور روٹی دونوں کے نرخ بڑھنا ناگزیر ہیں پنجاب حکومت نے بھی اس معاملے میں ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے آٹے کی قیمت میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گندم نہ خریدنے کے باوجود آٹے کے نرخ کنٹرول کرنا آسان نہیں۔وفاقی بجٹ میں عائد کردہ اضافی ٹیکسز کے خلاف احتجاج طول پکڑنے لگا ہے۔ ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ پر فلور ملرز نے آج سے ملک بھر میں گندم کی پسائی اور فراہمی بند کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعد آٹے کی قیمت میں اضافہ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔علاوہ ازیں فلور مل مالکان اور وفاقی حکومت میں ودھولڈنگ ٹیکس کے نفاذ پر معاملات طے نہ ہو سکے، فلور مل مالکان نے ہڑتال کی کال واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔ فلور ملوں نے احتجاج کے پہلے مرحلے میں آج سے ملک بھر میں گندم کی واشنگ بند کر دی ہے، کل سے ملک بھر کی ملیں پسائی اور سپلائی بھی بند کر دیں گی۔اس سے قبل لاہور میں فلور ملز ایسوسی ایشن اور پاکستان فلور ملزایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کے مطابق آج سے ہرتال شروع ہوگی اور آٹے کی سپلائی بھی بند رہے گی۔پاکستان فلور ملزایسوسی ایشن خیبرپختونخوا نے نئے ٹیکسوں کو مسترد کرتے ہوئے جمعرات کو صوبے میں ہڑتال کا اعلان کردیا، بیس کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت پچیس سو تک جانےکاخدشہ بھی ظاہرکردیا۔صدر فلورملزایسوسی ایشن خیبرپختونخوا کہتے ہیں ظالمانہ ٹیکسز سے آٹے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ملک میں گندم اتنی زیادہ ہے ہم باہر ایکسپورٹ کرنا چاہتے ہیں اس کے باوجود پنجاب نے آٹے کی نقل و حمل پر پابندی لگا دی ہےحالیہ بجٹ میں حکومت کی جانب سے عائد اضافی ٹیکسوں پر تمام کاروباری طبقات سراپا احتجاج ہیں اور ملک بھر میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوتی جارہی ہیں مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں فلور ملوں کی ہڑتال سے صورتحال مزید ابتر ہو گی ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کاروباری طبقے سے موثر مزاکرات کرے اور قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرے کیونکہ عام ادمی میں اب مہنگائ کے مزید وار سہنے کی سکت ہی نہی اس کی جان نکالنے کے لیے بجلی گیس کے بل ہی کافی ہیں۔