“بیوٹیفکیشن ملتان پارکس کی حالت: پی ایچ اے کی نااہلی اور کمرشلائزیشن”
ملتان ( خصوصی رپورٹر) شہر اولیا میں بیوٹیفکیشن کی دعویدار پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ملتان کی انتظامیہ کمرشلائزیشن میں مصروف لاکھوں روپے مالیت سے تعمیر کردہ پارکس اور گرین بیلٹ اجڑنے لگیں ،پل شوالہ اور پل سوتری وٹ کے درمیان پارکس اور گرین بیلٹس گندے پانی کے جوہڑ میں تبدیل ،پی ایچ اے حکام کمشنر اور ضلعی انتظامیہ کو سب اوکے کی رپورٹ دے کر زمینی حقائق کو مسخ کرنے لگے ۔
اس ضمن میں بیٹھک سروے کے مطابق شہر کے گنجان آباد علاقے پل شوالہ سے پل سوتری وٹ کے درمیان پارک اور گرین بیلٹ کو 4سال قبل لاکھوں روپے کی مالیت سے اپ گریڈ کیا گیا تھا لیکن اس کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث مذکورہ پارک اور گرین بیلٹ گندے پانے کے جوہڑ کا منظر پیش کررہا ہے۔
شعبہ ہارٹیکلچر کی نااہلی کے باعث مذکورہ پارک و گرین بیلٹ کی دیواریں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہیں جبکے آہنی جنگلے بھی چوری کر لئے گئے ہیں پارک میں تعمیراتی ملبہ ،کوڑا کرکٹ کے انبار جگہ جگہ دکھائی دیتے ہیں جبکہ بیشتر مقامات پر سیوریج کا پانی داخل ہونے سے صحت افزائی کیلئے قائم کیا جانے والا پارک مضر صحت مقام میں تبدیل ہوچکا ہے ۔
اس ضمن میں مقامی افراد کا کہنا ہے کہ شہر اولیا کی بیوٹیفکیشن کی دعویدار پی ایچ انتظامیہ پبلک پارکوں کو کمرشلائز کرنے میں مصروف ہے اور کمشنر ملتان سمیت ضلعی انتظامیہ کو سب اچھا کی رپورٹیں جاری کرکے اصل حقائق دور رکھے ہوئے ہے ۔
مقامی افراد نے کمشنر ملتان ڈویثرن سے مذکورہ پارک کا دورہ کرنے اور اس کی حالت زار بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس ضمن میں ترجمان پی ایچ اے سے موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا مگر انھوںنے موقف دینے سے معذوری کا اظہار کیا ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں