“مقبوضہ کشمیر میں دریا میں کشتی الٹنے سے 4 افراد جاں بحق اور 19 لاپتہ ہیں۔”
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سری نگر شہر میں دریائے جہلم میں کشتی الٹ گئی، حادثے کے بعد سینکڑوں لوگ دریا کے کنارے جمع ہوگئے، حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے اور امدادی کارکن حصہ لے رہے ہیں۔ لاپتہ ہونے والوں میں وہ بچے بھی شامل ہیں جو کشتی کے ذریعے سکول جا رہے تھے۔سری نگر کے سینٹرل ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ مظفر زرگر نے صحافیوں کو بتایا کہ حادثے میں چار افراد کی موت ہو گئی ہے جبکہ تین زخمیوں کا علاج چل رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ کشتی پر کم از کم 26 افراد سوار تھے۔ مقبوضہ وادی میں کئی روز سے جاری بارشوں کے باعث دریا میں طغیانی ہے۔
دریا میں الٹنے والی چھوٹی کشتی میں انجن نہیں تھا تاہم کشتی پر سوار عملے نے کشتی کو دریا کے کناروں کے درمیان آگے بڑھانے کے لیے اس کے دونوں سروں سے جڑی رسی کھینچی جس کی وجہ سے رسی ٹوٹ گئی۔ پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے وہ قریب ہی زیر تعمیر پیدل چلنے والے پل کے ستون سے ٹکرا گیا۔مقبوضہ کشمیر کے سینئر سیاسی عہدیدار منوج سنہا نے پلیٹ فارم پر سری نگر کشتی حادثے میں جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوگوار خاندانوں کی ہر ممکن مدد کی گئی ہے واضح رہے کہ سری نگر میں دفتر جانے والے اور اسکول جانے والے بچے سڑکوں پر ٹریفک سے بچنے کے لیے صبح دریا عبور کرتے تھے۔

مقبوضہ کشمیر میں کشتی الٹنے سے 4 افراد ہلاک، 19 لاپتہ
-