ملتان میں موبائل فون سمگلنگ عروج پر، کسٹم افسران ملوث؟
ملتان (خصوصی رپورٹر) ڈپٹی کلکٹر کسٹم کی سربراہی میں ملتان میں غیر ملکی موبائل فون اور سگریٹ کی سمگلنگ کا دھندہ ایک بار پھر عروج پر پہنچ گیا ، کلکٹر کسٹم بھی مبینہ طور پر مافیا کے سامنے بے بس ،ڈپٹی کلکٹر جواد الحسن کی سرپرستی میں ملتان کسٹم انچارجوں کا سمگلروں سے گٹھ جوڑ سپریٹنڈنٹ رمضان سیال نے بیٹے سلمان کو موبائل فون کی دکان بنا کردے دی جہا ں غیر ملکی موبائل فون کی فروخت دھڑلے سے جاری ، زمینی راستے ایک مرتبہ پھر سمگلروں کی محفوظ پناہ گاہ بن گئے ۔
اس ضمن میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ماضی میں سنگین محکمانہ بے ضابطگیوں اور سمگلروں سے گٹھ جوڑ کی شکایت پر ڈیرہ اسماعیل خان سے معطل ہونے والے جواد الحسن نے ڈپٹی کلکٹر کسٹم ملتان تعیناتی کے بعد اپنا نیٹ ورک دوبارہ بجال کرلیا ہے ۔
جس کے بعد ملتان میں غیر ملکی نان کسٹم پیڈ موبائل فون، امپورٹڈ سگریٹ سمیت دیگر ممنوعہ اشیاء کی سمگلنگ کا دھندہ ایک مرتبہ پھر سے عروج پر پہنچ گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مقصد کیلئے جواد الحسن کے دست راست سپرٹینڈنٹ رمضان سیال نے اپنے بیٹے سلمان کو موبائل فونز کی دکان بنا کر دے رکھی ہے جہاں 2 کروڑ روپے مالیت سے زائد کے موبائل فونز فروخت کیلئے موجود ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹم انچارج ایئرپورٹ عدنان چانڈیہ کی بھی مذکورہ گروہ کو مکمل معاونت حاصل ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق کلکٹر کسٹم ملتان نے جواد الحسن کے سمگلروں سے گٹھ جوڑ بارے مزاحمت کی بھرپور کوشش کی لیکن جواد الحسن نے اپنے تعلقات کی بناء پر انھیں بے بس کرکے رکھ دیا جس پر وہ مزید بدنامی سے بچنے کیلئے خود ہی ملتان چھوڑ کر چلے گئے۔
جن کے بعد ملتان میں تعینات ہونے والے نئے کلکٹر کسٹم بھی ڈپٹی کلکٹر جواد الحسن کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں ۔اس ضمن میں عوامی و سماجی حلقوں نے وزیراعظم پاکستان سمیت کسٹم کے اعلیٰ حکام سے مزکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔موقف جاننے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہ ہوسکا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں