کوٹ ربنواز سے اغوالڑکی کی بازیابی کیلئے احتجاجی مظاہرہ

کوٹ ربنواز اغوا کیس: پولیس کی غفلت یا حکومتی لاپرواہی؟

ملتان(خصوصی رپورٹر ) پولیس تھانہ مخدوم رشید کے علاقہ کوٹ ربنواز سے اغواہونے والی لڑکی 9روزگزرنے کے باوجود پولیس برآمد نہ کرسکی، 6مئی کو منصب ڈوگر اور اس کے ساتھیوں نے مبینہ طور پر (ی) کو دن دہاڑے اغوا کیا تھا، متاثرین کا چوک کچہری سی پی او آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ، اعلیٰ حکام سے انصاف کی استدعا اور لڑکی برآمد کرنے کا مطالبہ۔ تفصیل کے مطابق پولیس تھانہ مخدوم رشیدکے علاقے کوٹ ربنواز سے مورخہ 6مئی کو منصب ڈوگر،محمد اسلم اوکاڑیہ ،بلال پٹھان9نامعلوم افراد نے دن دہاڑے (ی) کو سرعام اسلحہ کے زور پر اغوا کیا، مداخلت پر سرعام خواتین پر تشدد کیا جسے ایس ایچ او تھانہ مخدوم رشید بھی مبینہ طور پر آنکھوں سے دیکھتا رہا جبکہ ملزمان (ی) کو اغوا کرکے لے گئے جسے تاحال پولیس برآمد نہ کرسکی۔ اس صورت حال پر مغویہ کے لواحقین و اہل علاقہ نے چوک کچہری سی پی او آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ان کا کہنا ہے کہ منصب ڈوگر گینگ نے کوٹ ربنواز سمیت اور کئی علاقوں میں اسی طرح سے چادر چار دیواری کو پامال کیا ہوا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا خواتین کو تحفظ دینے کا اعلان کہاں ہے کہ (ی) کے اغوا کو 9روز گزرگئے لیکن پولیس برآمد نہ کرسکی اور نہ ہی ملزمان گرفتار کرسکی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ مخدوم رشید کو لڑکی کے بارے میں بھی علم ہے اور ملزمان سے بھی رابطے میں ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ اسلامی ملک میں بھی بیٹیوں بہنوں کی عزتیں محفوظ نہیں ہے۔متاثرہ کی بہن نے سی پی او سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر 24 گھنٹوں میں اس کی بہن برآمد نہ ہوئی اور ملزمان گرفتار نہ ہوئے تولواحقین چوک کچہری 19مئی بروز سوموار 2بجے دوپہر بھوک ہڑتال کیمپ لگائے گئے اور اس وقت تک دھرنا ختم نہ کریں گے جب تک برآمد نہ ہوگی،انہوں نے مزید کہا ہے کہ پہلے بھی وزیر اعلیٰ پنجاب،آئی جی پنجاب،ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب،آر پی او،سی پی او سے استدعا کی ہے لیکن کوئی انصاف نہیں ملا جس کے بعد سڑکوں پر آئے،خاتون نے اپنے خلاف جھوٹے مقدمات ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں